قلب کی موت کی دو نشانیاں
Wed Apr 10 2024قلب کی موت کی دو نشانیاں
یاد رکھیں کہ انسان کے دل کی جب موت ہوتی ہے تو اس کی علامات ہوتی ہیں۔ یہ ڈاکٹر لوگ جو ہیں ، ان کے سامنے کی بندے کی موت واقع ہو تو ان کو symptoms (علامات) سے پتہ چل جاتا ہے کہ اب یہ fatal symptoms (علامات موت) نظر آرہی ہیں، اب یہ بندہ نہیں بچتا۔ پتہ چل جاتا ہے ان علامات کو دیکھ کر، ان کو اندازہ ہو جاتا ہے کہ یہ بندہ گیا ہاتھوں سے ۔ اسی طرح ہمارے اکابر نے قلب کی موت کی بھی نشانیاں بتا دیں۔ قلب کی موت کی دو بڑی نشانیاں ہیں
۔1: نیکی سے محرومی پر افسوس نہ ہو
جب انسان کسی نیکی سے محروم ہو اور افسوس نہ ہو۔ تکبیر اولی چلی گئی پرواہ نہیں، جماعت کی نماز قضا ہو گئی پرواہ نہیں، صبح کی جماعت چلی گئی، نماز ہی قضا ہوگئی تو پرواہ نہیں، جب انسان نیکی سے محروم ہو اور دل میں افسوس نہ ہو۔
۔2: ارتکاب گناہ پر ندامت نہ ہو
یا گناہ کا ارتکاب کرے اور دل میں ندامت نہ ہو۔ گل ہی کوئی نہیں، کوئی بات ہی نہیں ہے، پرواہ ہی نہیں کہ گناہ کر رہے ہیں۔ یہ پکی علامتیں ہیں اس کے دل کی روحانی موت واقع ہو چکی ہے۔ اب ہم سوچیں کہ ہمارے اندر کہیں یہ دونوں نشانیاں نظر تو نہیں آتیں۔
(خطبات فقیر؛ جلد:36، صفحہ:254،255)
🌹 عالمِ مثال میں انسانوں کی شکلیں
سچی بات تو یہ ہے کہ اگر گناہوں کے اندر بدبو ہوتی تو ہم کسی محفل میں بیٹھنے کے قابل نہ ہوتے یہ اللہ رب العزت کی ستاری ہے کہ اس کے صدقے ہم آج عزتوں کی زندگی گزار رہے ہیں اسی لئے ایک بزرگ فرماتے تھے اے دوست جس نے تیری تعریف کی اس نے درحقیقت تیرے پروردگار کی ستاری کی تعریف کی جس نے تجھے چھپایا ہوا ہے یقیناً اگر وہ حقیقت کھول دیتا ہے تو ہم چہرہ دکھانے کے قابل بھی نہ ہوں انسان کی ایک تو ظاہری شکل ہوتی ہے اور ایک شکل عالمِ مثال میں ہوتی ہے بندہ جس طرح کے اعمال کرتا ہے ویسی ہی اس کی شکل ہوتی ہے اگر جانور والے اعمال کرتا ہے تو اس کی شکل جانوروں جیسی ہوتی ہے
مثال کے طور پر جس میں حرص زیادہ ہوتی ہے اس کی شکل عالمِ مثال میں کتے کی مانند ہوتی ہے اس لیے کہ کتا حریص ہوتا ہے ... جس میں بے حیائی زیادہ ہوتی ہے اس کی شکل خنزیر کی مانند ہوتی ہے کیونکہ خنزیر میں بے شرمی اور بے حیائی بہت زیادہ ہوتی ہے . جو اللہ تعالیٰ کے بندوں کو ایذاء پہنچاتا ہو اور دل دکھاتا ہو اس کی مثال بچھو کی مانند ہوتی ہےShow more